ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / پانچ ریاستوں میں اسمبلی الیکشن کا اعلان؛ میزورم اور مدھیہ پردیش میں 28 نومبر کو اور چھتیس گڑھ میں 12 اور 20 نومبر کو ہوں گے انتخابات

پانچ ریاستوں میں اسمبلی الیکشن کا اعلان؛ میزورم اور مدھیہ پردیش میں 28 نومبر کو اور چھتیس گڑھ میں 12 اور 20 نومبر کو ہوں گے انتخابات

Sun, 07 Oct 2018 11:29:55  SO Admin   S.O. News Service

دہلی 7 اکتو بر (ایس او نیوز)  الیکشن کمیشن نے ہفتہ کے دن 5 ریاستوں مدھیہ پردیش‘ راجستھان‘ تلنگانہ ‘ چھتیس گڑھ اور میزورم میں اسمبلی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کردیا۔ چھتیس گڑھ میں 12 اور 20 نومبر کو 2 مرحلوں میں رائے دہی ہوگی جبکہ راجستھان‘ مدھیہ پردیش‘ میزورم اور تلنگانہ میں الیکشن ایک ہی مرحلہ میں ہوگا۔

نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے کہا کہ میزورم اور مدھیہ پردیش میں اسمبلی الیکشن 28 نومبر کو ہوگا جبکہ تلنگانہ اور راجستھان میں رائے دہی 7 دسمبر کو ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ 90 رکنی چھتیس گڑھ اسمبلی کے لئے الیکشن 2 مرحلوں میں ہوگا۔ پہلے مرحلہ میں 18 اسمبلی نشستوں کے لئے 12 نومبر کو اور دوسرے مرحلہ میں 72 حلقوں کے لئے 20 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ چھتیس گڑ ھ الیکشن مرحلہ اول کا اعلامیہ 16 اکتوبر کو جاری ہوگا۔ نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ 23 اکتوبر ہوگی ۔ نامزدگیوں کی جانچ 24 اکتوبر کو ہوگی جبکہ 26 اکتوبر تک نامزدگیاں واپس لی جاسکیں گی۔

چھتیس گڑھ الیکشن مرحلہ دوم (72 حلقے) کا اعلامیہ 26 اکتوبر کو جاری ہوگا۔ نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ 2 نومبر ہوگی جبکہ 3 نومبر کو ان کی جانچ ہوگی۔ نامزدگیاں واپس لینے کی آخری تاریخ 5 نومبر ہوگی۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مدھیہ پردیش(230حلقے) اور میزورم(40 حلقے) کے لئے واحد مرحلہ کی رائے دہی 28 نومبر کو ہوگی۔ ان دونوں ریاستوں کے لئے اعلامیہ 2 نومبر کو جاری ہوگا۔ نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ 9 نومبر ہوگی جبکہ نامزدگیوں کی جانچ12 نومبر کو ہوگی اور انہیں 14 نومبر تک واپس لیا جاسکے گا۔

200 رکنی راجستھان اسمبلی اور 119 رکنی تلنگانہ اسمبلی کے لئے ایک ہی مرحلہ میں 7 دسمبر کو رائے دہی ہوگی۔ دونوں ریاستوں کے لئے اعلامیہ 12 نومبر کو جاری ہوگا۔ نامزدگیاں 19 نومبر تک داخل کی جاسکیں گی۔ جانچ 20 نومبر کو ہوگی۔ انہیں 22 نومبر تک واپس لیا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام 5 ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 11 دسمبر کو ہوگی ۔ مدھیہ پردیش‘ راجستھان‘ چھتیس گڑھ اور میزورم میں مثالی ضابطہ اخلاق(ایم سی سی) فوری لاگو ہوگیا۔ چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے کہا کہ تلنگانہ میں ضابطہ اخلاق پہلے سے لاگو ہے کیونکہ وہاں کی اسمبلی قبل ازوقت تحلیل ہوچکی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میزورم میں اسمبلی امیدواروں کے لئے انتخابی خرچ کی اعظم ترین حد 20 لاکھ روپے ہوگی جبکہ دیگر 4 ریاستوں مدھیہ پردیش‘ چھتیس گڑھ ‘ راجستھان اور تلنگانہ کے امیدوار فی کس 28 لاکھ روپے تک خرچ کرسکتے ہیں۔ تمام امیدواروں کو نتائج اعلان ہونے کے اندرون 30 دن اپنے اخراجات کے کھاتے داخل کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسمبلی حلقوں میں ای الکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایمس) کے ساتھ وی وی پیاٹس استعمال ہوں گے۔ تجرباتی بنیاد پر ہر اسمبلی حلقہ کے ایک پولنگ اسٹیشن میں وی وی پیاٹس کا استعمال کرکے دیکھا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ ہر اسمبلی حلقہ میں ایک پولنگ اسٹیشن پر آل ویمن عملہ تعینات ہوگا۔ اس حلقہ میں پولنگ سے لے کر پولیس اور سیکوریٹی عملہ سبھی خواتین ہوں گی۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ 5 ریاستوں میں اسمبلی الیکشن کا اعلان کرنے منعقد ہونے والی پریس کانفرنس میں بعض مجبوریوں کے باعث تاخیر ہوئی کیونکہ ایک ریاست کو 8 اکتوبر تک رائے دہندوں کی فہرست شائع کرنی ہے تاہم بعد میں پتہ چلا کہ اس ریاست کو مزید وقت لگے گا کیونکہ وہاں کی ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ اشاعت سے قبل قطعی فہرستیں عدالت کو دکھائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹاملناڈو میں ضمنی الیکشن کے شیڈول میں بھی تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ٹاملناڈو کے چیف سکریٹری نے کمیشن سے کہا تھا کہ تاریخ تبدیل کی جائے کیونکہ وہاں طوفان آنے والا ہے۔

شیڈول کے مطابق جنوبی ریاست تلنگانہ میں اسمبلی الیکشن 2019 کے وسط میں ہونے والا تھا لیکن وہاں کے کارگذار چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے قبل ازوقت الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا اور اسمبلی تحلیل کردی۔ تلنگانہ بھر میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ بڑی جماعتیں تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور کانگریس کھل کر مہم چلارہی ہیں۔

پی ٹی آئی کے بموجب الیکشن کمیشن نے ہفتہ کے دن راجستھان‘ مدھیہ پردیش‘ چھتیس گڑھ ‘ تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی الیکشن کا اعلان کردیا۔ چھتیس گڑھ میں رائے دہی 2 مرحلوں میں 12 اور 20 نومبر کو ہوگی۔ مدھیہ پردیش اور میزورم میں اسمبلی الیکشن 28 نومبر کو ہوگا ۔ راجستھان اور تلنگانہ میں رائے دہی 7 دسمبر کو ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے نئی دہلی میں یہ اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 5 ریاستوں میں رائے شماری 11 دسمبر کو ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کردیا جائے گا۔

آئی اے این ایس کے بموجب آئندہ سال کے لوک سبھا الیکشن سے قبل کم ازکم 3 ریاستوں میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان کانٹے کے مقابلہ کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہفتہ کے دن 5 ریاستوں میں اسمبلی الیکشن کا شیڈول جاری کردیا۔ ان ریاستوں میں 12 نومبر اور 7 دسمبر کے درمیان رائے دہی ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 11 دسمبر کو ہوگی۔ مدھیہ پردیش‘ میزورم‘ راجستھان اور تلنگانہ میں بالترتیب 28 نومبر اور 7 دسمبر کو واحد مرحلہ کی رائے دہی ہوگی جبکہ چھتیس گڑھ میں 12 نومبر اور 20 نومبر کو رائے دہی کے 2 مرحلے ہوں گے۔

مدھیہ پردیش ‘ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی اور کانگریس کا راست مقابلہ ہوگا۔ ان 3 ریاستوں میں بھگوا جماعت برسراقتدار ہے جبکہ تلنگانہ میں برسراقتدار ٹی آر ایس دوسری میعاد چاہتی ہے اور میزورم میں کانگریس برسراقتدار ہے۔ 4 ریاستوں میں  انتخابی ضابطہ اخلاق فوری لاگو ہوگیا جبکہ تلنگانہ میں یہ گذشتہ ماہ اسمبلی تحلیل ہونے کی تاریخ سے لاگو ہے۔ مدھیہ پردیش اسمبلی کی میعاد 7 جنوری کو اور میزورم اسمبلی کی میعاد 15 دسمبر کو ختم ہوجائے گی۔ راجستھان اسمبلی کی میعاد 20 جنوری 2019 تک ہے۔


Share: